
انوبيس (Anubis) قدیم مصری عقیدے میں موت، حنوط
(mummification)، اور مردوں کی روحوں کی رہنمائی سے متعلق ایک طاقتور اور پراسرار دیوتا تھا۔ اس کی شخصیت صدیوں پر پھیلے مصری مذہبی نظام میں مرکزی اہمیت رکھتی تھی۔ عام طور پر ایک کالے گیدڑ (jackal) یا گیدڑ کے سر والے انسان کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔ کالا رنگ جو موت، زیر زمین دنیا اور ممیوں کے تحفظ کی علامت تھا، مگر ساتھ ہی حیاتِ نو (regeneration) کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ انوبيس کو مردوں کے جسم کو محفوظ بنانے کا ماہر سمجھا جاتا تھا۔ مصری عقیدے کے مطابق، وہ پہلا دیوتا تھا جس نے سب سے پہلے اوزیریس (Osiris) کے جسم کو
حنوط (mummification) کیا۔انوبيس روح کو قبر سے دوسری دنیا (Duat) کی طرف لے جاتا تھا، جہاں آخرت کا فیصلہ ہونا ہوتا تھا۔ انوبيس دل کو ترازو میں "سچائی کے پنکھ" (Feather of Ma'at) کے مقابل تولتا تھا۔ اگر دل ہلکا ہوتا (یعنی گناہوں سے پاک)، تو روح کو نجات ملتی، ورنہ اسے ہولناک مخلوق Ammit کھا جاتی۔ بعض روایات کے مطابق، انوبيس اوسیریس اور نیفتیس کا بیٹا تھا، اور آئسس (Isis) نے اس کی پرورش کی۔ انوبيس کی عبادت خاص طور پر قدیم تھیبس (Thebes)، سقارہ (Saqqara) اور اسیوط (Asyut) جیسے علاقوں میں ہوتی تھی۔ اس کے لیے مخصوص عبادت گاہیں اور قبرستانوں کے نگران پجاری موجود ہوتے تھے، جو "انوبيس کے خادم" کہلاتے تھے۔ وقت کے ساتھ، انوبيس کا کردار اوزیریس نے کچھ حد تک سنبھال لیا، مگر انوبيس ہمیشہ موت اور قبر کا ابتدائی محافظ رہا۔ رومن اور یونانی ادوار میں بھی انوبيس کو بڑی عزت دی گئی اور Hermanubis کے طور پر بھی اس کی عبادت کی گئی۔ انوبيس آج بھی کئی فلموں، گیمز، کتابوں اور مہماتی داستانوں میں دکھائی دیتا ہے جیسا کہ The Mummy, Stargate, Assassin’s Creed وغیرہ۔
انوبيس کو حنوط سازی کا خالق اور سرپرست سمجھا جاتا تھا۔جب کوئی شخص مر جاتا، تو اس کے جسم کو محفوظ رکھنے کے لیے ماہرینِ حنوط سازی (embalmers) ایک مخصوص طریقہ کار اختیار کرتے، جسے "انوبيس کا عمل" کہا جاتا تھا۔ ان ماہرین کو اکثر انوبيس کا مقدس پجاری سمجھا جاتا، اور وہ انوبيس کے ماسک پہن کر یہ عمل انجام دیتے۔ منہ کھولنے کی رسم مرنے والے کی ممی پر کی جاتی تھی تاکہ اسے آخرت میں بولنے، دیکھنے اور کھانے کی صلاحیت حاصل ہو۔ یہ رسم بھی انوبيس کی نگرانی میں تصور کی جاتی، اور اس کا مقصد روح کو دوبارہ فعال زندگی دینا تھا۔ انوبيس، مرنے والے کی روح کو "Hall of Two Truths" (دونوں سچائیوں کے ہال) میں لے جاتا۔ یہاں اس کا دل ایک ترازو میں رکھا جاتا، جس کے دوسری جانب "ماعت کا پنکھ" (Feather of Ma'at سچائی و انصاف کی دیوی) ہوتا۔
اگر دل ہلکا ہوتا، تو روح کو نجات ملتی۔ اگر بھاری ہوتا (یعنی گناہ سے بھرا)، تو عمت (Ammit) نامی عذاب دینے والی مخلوق روح کو نگل لیتی۔
دفن کے وقت انوبيس کے لیے مخصوص دعائیں پڑھی جاتیں، جن میں اس سے روح کی حفاظت اور سفرِ آخرت میں مدد مانگی جاتی تھی۔ ان دعاؤں کا متن اکثر "Book of the Dead" (مردوں کی کتاب) میں درج ہوتا۔ قبروں کے دروازوں پر یا تابوتوں پر انوبيس کے مجسمے یا اس کی صورت کندہ کی جاتی تاکہ وہ قبر کی نگرانی کرے۔
انوبيس کی شکل میں پجاری دفن کے عمل کی قیادت کرتے، جو اس بات کی علامت ہوتی کہ دیوتا خود اس عمل میں شریک ہے۔
Source Ацхатә Баџыр